انیسواں دن
الوداع ناران ۔۔ پہاڑ ہیں کہ مانتے نہیں
ناران کی صبح بہت روشن تھی اور آسمان بالکل صاف ۔ جو تھوڑا بہت سامان ہوٹل کے کمرے میں لے گئے تھے ،جلدی جلدی گاڑی میں رکھا۔ ہوٹل کی پارکنگ سے نکلے ،بازار میں ناشتہ کیا اور 9 بجے کے بعد ناران کو الوداع کہہ کر روانہ ہوگئے۔ناران سے نکلنے کے فوراً بعدسڑک کنارے اکا دکا گلیشیئرز سے مختصرسی سلام دعا ہوئی۔ پرسوں بابوسر سے ناران کے سفر کے دوران ان سے خاصی طویل ملاقاتیں کرچکے تھے۔ایک گھنٹے سے قبل ہی کاغان کے قریب جا پہنچے کہ سڑک تو بہتر تھی ہی ،کوئی مشکل اور رکاوٹ بھی آج ہماری راہ میں حائل نہ تھی۔آخری بار کاغان کے قصبے سے 2004 میں ناران جاتے ہوئے گزرے تھے، دس سال کے طویل عرصے بعد کاغان کو دیکھا تو بدلا بدلا لگا۔عمارتوں اور ہوٹلوں کی تعداد کچھ بڑھ گئی تھی، بازار بھی پہلے کی نسبت زیادہ بارونق تھا،پھر بھی کاغان ناران جتنی تیزی سے نہ پھیل پایا تھا۔