nagar1
(nagar1)
#183
Kia is jheel ka pani hmesha esa he gdla rehta ha ya kisi season men saaf bhi hota ha?
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#184
اس جھیل کے آس پاس مٹی کی مقدار زیادہ ہے اور اسی وجہ سے اردگرد گہرا جنگل موجود ہے جس کی وجہ سے میرا خیال ہے کہ اس کا پانی مٹیالا ہی رہتا ہو گا۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#185
آہستہ آہستہ جھیل کے اردگرد کی زندگی انگڑائیاں لیتے ہوئے بیدار ہو رہی تھی جس سے میری محویت بھی متاثر ہو رہی تھی۔ تقریبا ً چھ بج چکے تھے۔ طلحہ بھی اٹھ گیا تھا دونوں نے مل کر ٹینٹ کو پیک کیا اور بائیک پر سامان کو لوڈ کر دیا۔ شکر ہے رات کی بارش کا پانی اندر داخل نہیں ہوا صرف باہر کی ٹھنڈک کی وجہ سے ٹینٹ کی اندرونی تہہ پر اوس سی موجود تھی اور ایک کونے میں تھوڑی سی نمی محسوس ہو رہی تھی۔ رات کو مزید احتیاط کیلئے ہم نے اپنے سلیپنگ بیگز کے نیچے پالیتھین کی شیٹس بھی بچھا لی تھیں جو ہم نے بارش سے بچنے کیلئے اوڑھنے کیلئے رکھی تھیں۔ٹینٹ اطراف سے گیلی مٹی سے تھوڑا گندا ہو گیا تھا جسے صاف کیا گیا۔ بائک کو اسٹارٹ کرکے پل کو پار کیا اور ہوٹلوں کے سامنے اس کو پارک کر دیا۔میں ہوٹل کی طرف روانہ ہو گیا تاکہ ناشتہ کا پتا کر سکوں۔وہاں پہنچا تو ہوٹل والے خود سوئے ہوئے تھے اور ایک آدھ جو جاگے ہوئے تھے وہ بات سننے کے موڈ میں نہیں تھے بلکہ جب ان سے واش روم استعمال کرنے کی اجازت مانگی تو انھوں نے کہا کہ ہمارا اپنا سٹاف بہت ہے واش روم فارغ نہیں نیچے والے واش روم میں چلے جاؤ۔ ناشتے کا انھوں نے بتایا کہ ابھی گھنٹہ لگ جائے گا۔ نیچے دوکانوں کے ساتھ ہی ایک واش روم تھا اس کو استعمال کیا۔ اس میں لگے ہوئے واش بیسن کے نلکے کے کنکشن ہٹے ہوئے تھے ان کو جوڑ کر شرٹ اتار کر اوپری بدن کو اچھی طرح صاف کیا اور بالوں اور داڑھی کو شیمپو بھی کر لیا۔ بائک کے پاس آ کر تیل اور کنگھے کا بھی فیاضانہ استعمال کیا گیا۔ طلحہ بھی اپ ٹو ڈیٹ ہو گیا۔ جھیل کے آغاز کے قریب ہی ایک آلو بخارے کا درخت نظر آیا جس سے ایک مقامی لڑکا آلو بخار ے توڑ رہا تھا۔ ہم بھی وہاں چلے گئے اور میٹھے دیسی آلو بخاروں سے شکم سیری کرنے لگ گئے۔ جب طبیعت سیر ہو گئی تو پھر ہم پیدل راستے سے گزرتے ہوئے جھیل کے دوسری طرف آ گئے ۔ شروع میں تو چند ہوٹل وغیرہ تھے لیکن آگے جنگل تھا۔ ہم اسکے درمیان سے گزرتی ایک سڑک پر چہل قدمی کرتے ہوئے جھیل کا نظارہ کرنے لگے۔ وہاں سے جھیل کا الگ ہی انداز نظر آرہا تھا اور جھیل کے پرلے کنارے پر درختوں میں گھری کچھ عمارتیں بھی نظر آرہیں تھیں جو کہ بہت خوبصورت لگ رہیں تھیں۔ پورا پہاڑ سر سبز جنگل سے ڈھکا ہوا تھا۔ جھیل کا یہ والا کنارہ زیادہ پر سکون تھا۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#186
اسی چہل قدمی میں نو بج گئے ۔ آلو بخارے کھانے کے بعد بھوک محسوس نہیں ہو رہی تھی اس لئے ہم نے نکلنے کا قصد کیا کہ ناشتہ تولی پیر کے راستے میں کر لیں گے اور ہم دوبارہ بائک پر سوار ہو کر مرکزی سڑک کی طرف روانہ ہو گئے۔
mukamal safarnama parhnay ka time nai mila abhi is liye sarsari nazar hi dali ha.
kumrat ka kub start karna safarnama
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#188
یہ مکمل ہو تو اس پر کام کروں بیک وقت دو کو لکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔
sajid65
(Muhammad Sajid)
#189
The early morning view after Fajar is Stunning. It is real beauty of Banjosa. When we visited Banjosa, this morning walk was awesome.
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#190
بالکل درست فرمایا آپ نے ۔ بنجوسہ کا حسن اسکی خوبصورت صبح ہے جس میں پرندوں کی خوبصورت موسیقی بھی شامل ہوتی ہے۔
ہارون صاحب واقعی مقامی لوگ نا جانے کیمپ کیوں لگانے نہی دیتے ۔ وہاں اجازت ایک المیہ ہے ۔۔۔ اور جی ہاں واقعی اگر وہاں کے کسی مقامی فرد سے اجازت کا پوچھ بھی لیا جائے تو کوئی نا کوئی دلیل دے کر منع کر دیتے ۔۔ جس کا تجربہ حال میں ہی ناران ٹرپ پہ ہوا ، جس کی تفصیلات جلد میرے بلاگ میں ہو گی ۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#192
جی بالکل یہی بات ہے۔ ویسے میں تو جب بھی ناران جاتا ہوں تو کیمپ ہی لگاتا ہوں اور وہ بھی دریا ئے کنہار کے کنارے۔ مقامی لوگ آتے تو ہیں کہ کیمپ کی فیس دو پہلی بار تو میں نے سو روپیہ دی لیکن اس کے بعد جب بھی کوئی آتا ہے تو ہم لال جھنڈی دکھا دیتے ہیں۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#193
بنجوسہ جھیل ، ویڈیو کہانی۔
برائے مہربانی ویڈیو دیکھتے وقت ہینڈ فری کا استعمال کریں کیونکہ آواز کم ہے۔
ہارون بھائی یہاں فارم پہ ویڈیو اپلوڈ نہی ہو سکتی ؟
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#195
نہیں برادر۔ یو ٹیوب پر اپ لوڈ کرکے یہاں لنک دے سکتے ہیں۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#196
تولی پیر جانے کیلئے پہلے ہمیں کچھ فاصلہ راولا کوٹ کی طرف طے کرنا تھا لیکن پھر ایک بازار جس کا نام مجھے یاد نہیں رہا سے تولی پیر کی طرف چلے جانا تھا۔ اس بازار میں ہمیں ناشتہ کیلئے کوئی مناسب جگہ نہیں ملی تو سوچا کہ راستے میں کہیں سے کر لیں گے۔ اس بازار سے ایک تنگ سڑک سامنے بلندی کی طرف تولی پیر کی طرف جا رہی تھی جبکہ ایک سڑک راولا کوٹ کی طرف جا رہی تھی اور تیسری کہیں اور جارہی تھی چوتھی وہ تھی جس سے ہم بنجوسہ جھیل سے آ رہے تھے۔ ہم تولی پیر کی طر ف روانہ ہو گئے۔ شروع میں تو راستہ ٹھیک تھا ہلکی پھلکی چڑھائی تھی اور گردو پیش میں سر سبز جنگل تھا ۔ راستے میں کہیں کہیں چھوٹی موٹی آبادی بھی آ جاتی تھی۔ ہم آگے بڑھتے جا رہے تھے راستے میں کئی جگہ چھوٹے ہوٹل نظر آئے لیکن کہیں ناشتہ ابھی تیار ہی نہیں تھا اور کہیں پر صرف ابلے چاول تھے جن کو کھانے کا ہمارا من نہیں تھا۔ اب سوچ رہے تھے کہ اچھا تھا کہ ناشتہ کرکے ہی نکلتے آگے پتا نہیں کیا صورتحال ہو۔ راستے میں کئی جگہ پر خوبصورت مناظر بھی نظر آئے جن کو دیکھنے کیلئے ہمیں بریک لگانی پڑی۔ آہستہ آہستہ چڑھائی میں اضافہ ہوتا جا رہا تھا اور کچھ جگہیں ایسی بھی تھیں جہاں بائک نے دو افراد کو لیکر چڑھنے سے انکار کر دیا تو پھر وہی سین کہ طلحہ کو اترنا پڑا اور کبھی دھکا بھی لگانا پڑا لیکن بہر حال راستہ کل والے اس راستے سے آسان تھا جس پر چلتے ہوئے ہم بنجوسہ جھیل گئے تھے یا شاید کل والے مشکل راستے کی وجہ سے ہمیں آ ج کا راستہ آسان لگ رہا تھا حالانکہ اتنا آسان تھا بھی نہیں۔ ہم بائک کو راستے میں آرام بھی دے رہے تھے کیونکہ وہ اپنی تھی۔ مین سڑک سے مقامی آبادیوں کی طرف کئی راستے نکل رہے تھے لیکن ہمیں ان سے کوئی غرض نہیں تھی۔ ایک جگہ دل موہ لینے والا منظر دیکھ کر رک گئے جس میں سائیڈ پر سبزے سے بھر ے پہاڑ تھے اور ان کے درمیان سے بل کھاتی ہوئی سڑک نظر آ رہی تھی اور ساتھ ہی دریا تھا یا کوئی نالہ وہ بہہ رہا تھا۔ کیمرہ اس جگہ کی اصل خوبصورتی کو دکھانے سے قاصر تھا۔
Dear Haroon Bhai, AOA.
Travelogue is extremely good. Interesting and informative. Mubarak.
Aisa feel ho rha tha jaisay ap k sath he travel kr rhay hen. Masha Allah ap ki observation bhe achi hai
aur detail bhe btatay hen. I am also from Lahore.
Allah kray zor bian aur ziada. Ameen .With best wishes and prayers. Aslam
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#198
وعلیکم السلام اسلم بھائی۔ آپ کی ذرہ نوازی ہے کہ آپ لوگ ہمارے الفاظ کی اتنی حوصلہ افزائی کرتے ہیں جس سے ہمیں اور لکھنے کا حوصلہ ملتا ہے میں کوئی پروفیشنل لکھاری نہیں ہوں بس جو اس وقت میرے احسا سات اور خیالات ہوتے ہیں ان کو سادہ سے الفاظ میں ڈھالنے کی کوشش کرتا ہوں حالانکہ اس تحریر میں بہت سی غلطیاں بھی ہوتیں ہیں لیکن محبت کرنے والے دوست ان غلطیوں سے صرف نظر کرکے حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ میرے سفر ناموں کا مقصد یہی ہوتا ہے کہ لوگوں کو پاکستان کے شمالی علاقوں کے متعلق زیادہ سے زیادہ معلومات مل سکیں اس وجہ سے میں کوشش کرتا ہوں کہ جو چھوٹی سے چھوٹی چیز میرے مشاہدہ میں آتی ہے اور اس سے کسی کو مدد مل سکتی ہے میں اس کا بھی ذکر ک دوں۔ الحمد للہ بہت سے دوستوں کو اس سے فائدہ بھی ہوا ہے ۔ آپ کی نیک خواہشات کیلئے تہہ دل سے مشکور ہوں۔ باقی اس روئیداد کے خوبصورت سفر کا اب آغاز ہوا ہے اور ان شاء اللہ آنے والی کہانی اس سے بھی دلچسپ ہو گی۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#199
بغیر ناشتے کے ہم تولی پیر کی طرف رواں دواں تھےاور جہاں ہم کوئی ایسی جگہ دیکھتے جہاں ناشتے کے ملنے کا چانس تھا وہاں پتہ کرتے لیکن ابھی کامیابی نہیں مل رہی تھی۔ شاید جب لوگ تولی پیر جاتے ہیں تو ناشتہ وغیرہ راولا کوٹ سے کرکے ہی نکلتے ہیں اس لئے راستے میں کوئی خاص ہوٹل نظر نہیں آیا ۔ راستے میں ایک جگہ آئی بن بہک وہاں اچھی خاصی آبادی بھی تھی اور بازار بھی تھا لیکن مین روڈ کی حالت کافی خراب تھی۔ ہمیں مکمل امید تھی کہ وہاں سے یقیناً ناشتہ مل جائے گا لیکن جب ادھر ادھر پتا کیا تو ندارد۔ صرف چائے اور مقامی بسکٹ تھے اور ہمارا ارادہ مکمل ناشتے کا تھا۔ مجبوراً آگے روانہ ہو گئے۔ جب ہم آدھے سے زیادہ فاصلہ طے کر چکے تو ایک اور مقامی آبادی آئی جس کا نام شہید قلعہ تھا ۔ وہاں ایک شہید کی یادگار بھی تھی اور اس کے ساتھ ہی کافی کھلا میدان تھا جس میں والی بال کا نیٹ لگا ہوا بھی نظر آ رہا تھا۔ اگلے مہینے عیدا لاضحیٰ کی وجہ سے وہاں کچھ گائے اور بیل بھی فروخت کیلئے آئے ہوئے تھے۔ وہاں کونے پر ایک ہوٹل نظر آیا جس کی دیوار پر اس کا نام فور ویو ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ لکھا ہوا تھا ۔ وہاں ناشتے کا پوچھا تو ہوٹل کے مالک جو کہ ایک باریش ادھیڑ عمر تھا کے اثبات میں جواب پر جان میں جان آئی۔ گیارہ بج چکے تھے اور ابھی بھی ہم بلا ناشتہ سفر کر رہے تھے۔ ہوٹل کے اندر بھی ڈائننگ ہال تھا لیکن ہم نے باہر بیٹھنے کو ترجیح دی کیونکہ وہاں سے پہاڑوں کے خوبصورت مناظر بھی نظر آ رہے تھے۔ گیارہ بجے انڈہ پراٹھا تو کھانے کو دل نہیں کر رہا تھا اس لئے ہم نے چنے اور روٹی کا آرڈر دیا۔ باتوں ہی باتوں میں میں نے اسے بتایا کہ ہمیں اس علاقے میں اچھے ذائقے والا کھانا نہیں ملا اس پر اس نے کہا کہ آپ بے فکر ہو جائیں مزہ نہ آئے تو پھر کہنا۔ پھر جب ہم نے کھانا کھایا تو واقعی مزہ آ گیا۔ چنوں پر اس نے سبز مرچیں بھی کاٹ کر ڈالی ہوئیں تھیں انھوں نے مزہ دو بالا کر دیا ساتھ گر ما گرم روٹی۔ہم نے اس سے مزید سبز مرچیں بھی طلب کیں۔ اسکے بعد چائے بھی بہترین۔ واقعی اس نے غلط دعوٰ ی نہ کیا تھا۔ ہوٹل کے ساتھ ہی واش روم بھی تھا جو کچھ سیڑھیاں اتر کر تھا جس سے بعد میں ہم نے استفادہ کیا کہ پتا نہیں تولی پیر پر اسکا کیا انتظام ہو۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#200
ناشتے کے بعد میں نے بیگ سے ٹوتھ برش اور پیسٹ نکالا اور سامنے موجود کھلی جگہ پر چلا گیا تاکہ دانت صاف کرنے کے ساتھ ساتھ خوبصورت قدرتی مناظر سے بھی آنکھوں کو سکون دیا جا سکے۔ وادی کشمیر کی اصل خوبصورتی اسکا سر سبز پیرہن ہے جو پوری وادی میں جا بجا نظر آتا ہے۔ میرے سامنے بھی سر سبز وادی اور اس کے گرد سبزے سے ڈھکے ہوئے بلندو بالا پہاڑ تھے۔ مقامی شخص کے مطابق ان ہی میں گنگا چوٹی والا پہاڑ بھی تھا جو کہ تولی پیر کے بعد ہمارا اگلا ہدف تھا۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#201
کھانے کا بل دو سو بیس روپے بنا۔ جس میں اسی روپے کے چنے ، ساٹھ روپے کی چھ روٹیاں اور اسی روپے کی دو دودھ پتی شامل تھیں۔ مزیدار ناشتے کم لنچ نے طبیعت تروتازہ کر دی تھی اور جسم میں بھی انرجی آ گئی تھی ۔ ہوٹل والے نے بتایا کہ اگر آپ لوگوں کو کمرے چاہیئے تو وہ بھی ہمارے پاس موجود ہیں لیکن ہمارا ارادہ تو آج ہی تولی پیر سے واپس ہو کر سدھن گلی پہنچنے کا تھا۔ پوچھنے پر اس نے بتایا کہ ابھی آپ کو تولی پیر پہنچنے کیلے مزید آدھا گھنٹہ درکا ر ہے۔ آگے راستے کے مناظر اور زیادہ خوبصورت ہو گئے تھے ۔ کچھ دیر کے بعد ہم ایسی جگہ پہنچے جہاں سے سڑک کے دائیں طرف بہت ہی خوبصورت میڈوز نظر آ رہیں تھیں اور منظر ایسا تھا کہ خود بخود پاؤں بریک پر پڑ گیا ۔ راستے کی دشواری کی تکلیف فوراً ہی دور ہو گئی۔ مختلف پہاڑوں پر کئی میڈوز تھیں جہاں پر کچھ ہٹ بھی بنے ہوئے تھے اور ان میڈوز کی خوبصورتی کی وجہ سے وہ بھی بڑے شاندار دکھائی دے رہے تھے۔ لیکن افسوس ان کی مکمل تصویر لینا بھول گیا ۔ طلحہ کی ہی ایک دو تصویریں لیں جو کہ بائیک کے ساتھ تھیں جبکہ وہ میڈوز اس کے مخالف سمت میں تھیں۔
Wah Haroon Bhai. Safarnama full of interest hai.