haroonmcs26
(haroonmcs26)
#61
سفر کی تیاریاں اور روانگی:
مجھے عام طور پر جولائی میں دفتر سے چھٹیاں ہوتی ہیں اس لئے شمالی علاقہ جات کے طویل سفر کا پروگرام میں ان ہی چھٹیوں میں بناتاہوں اور ہمیشہ کی طرح اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کو ایک دو مہینے پہلے ہی آگاہ کر دیتا ہوں کہ جس نے چلنا ہے وہ اپنی تیاری کر لے۔لیکن جس طرح ہر سیاح کے ساتھ ہر سفر میں ہوتا ہے کہ پہلے پہلے تو ایک جم غفیر حامی بھر لیتا ہے اور پھر آخر میں چند افراد یا اکیلا پروگرام بنانے والا رہ جاتا ہے۔ کچھ ایسا ہی میرے ساتھ ہوا ۔ کسی کو چھٹیوں کا مسئلہ کوئی بائک پر جانے پر رضامند نہیں اور کسی کو کچھ اور مسائل لاحق۔ مجھے پھر بھی ایک دو افراد کا یقین تھا کہ وہ لازمی جائیں گے لیکن پھر ان کو کچھ ایسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا کہ مجبورًا ان کو اپنا پروگرام کینسل کرنا پڑا۔ آخر میں میں تن تنہا ہی میدان میں کھڑا تھا۔ لیکن پھر سفر سے ایک دو دن پہلے میرا بھانجہ طلحہ میرے ساتھ شامل ہو گیا لیکن کیونکہ وہ ابھی میٹرک کا ہی طالب علم ہے اس لئے اس کو گھر سے اجازت دلوانے کیلئے مجھے ہی محنت کرنا پڑی۔ تقریبا ً ٹور سے ایک ہفتہ پہلے ہی میں نے اپنی بائک سوزوکی سپرنٹر 110 کا اپنے پرانے مکینک ظفر بھائی سے جن کی دوکان گرین ٹاؤن گنڈیری چوک کے پاس ہے مکمل چیک اپ کرایا۔ ٹیوننگ ، تیل بدلی وغیرہ۔ پچھلے ٹائر کے بریک شو ٹھیک تھے لیکن اگلے کے تبدیل کرانے پڑے۔ کلچ پلیٹ اور گراری سیٹ بھی اچھی حالت میں تھے۔ ایک ہفتہ پہلے چیک اپ کا مقصد یہ تھا کہ ٹور سے پہلے پہلے اگر کوئی مسئلہ محسوس کروں تو اس کو بھی ٹھیک کروا لیا جائے۔ یہ میرا شمالی علاقہ جات کا پہلا بائک ٹور تھا اس لئے میں ضرورت سے زیادہ محتاط تھا اور میری کوشش تھی کہ کوئی کام رہ نہ جائے۔ اس کے بعد وہیل بیلنس والے کے پاس گیا تو اس نے کہا کہ دونوں وہیلز کے بیرنگ میں ہلکا پھلکا مسئلہ ہے اور پچھلا ٹائر تبدیل کروا لو۔ یہ چیزیں میں نے ذہن میں رکھ لیں۔ الیکٹریشن سے موبائل چارجر اور ایکسٹرا لائٹ بائک میں فٹ کروائی۔ موبائل چارجر اور لائٹ مجھے پانچ سو میں پڑی اور میرے خیال میں سو ڈیڑھ سو ان کی فٹنگ کے لگے۔ ساتھ ہی میں نے اوساکا کی چار ایمپیئر والی مینٹیننس فری بیٹری بھی رکھوا لی جو کہ ساڑھے چھ سو میں پڑی۔ مجھے چھٹیاں تو یکم جولائی سے ہو گئی تھیں اس لئے میں سکون سکون سے ہی کام کروا رہا تھا۔ جو بھی بائک میں تھوڑا بہت مسئلہ محسوس کرتا اسے نوٹ کرلیتااور پھر ایک دو دن پہلے جب طلحہ کے ساتھ پروگرام فائنل ہو گیا تو تیاری میں جت گیا ۔ دو دن پہلے مکینک سے بیرنگز تبدیل کروائے جس کے لئے پہلے اگلے وہیل کا بش بھی لگوانا پڑا۔ ظفر بھائی کے مطابق چین گراری سیٹ ٹھیک تھا اور اگلے دس ہزار کلومیٹر تک تبدیل کروانے کی ضرورت نہیں تھی لیکن میں نے خطرہ مول نہ لیا اور نیا سیٹ ڈلوایا۔ میرا ارادہ تھا کہ ٹائر جنرل کمپنی کا ڈلواؤں کیونکہ اس کی کوالٹی پینتھر اور سروس سے اچھی ہے لیکن مجھے کوشش کے باوجود 2.75-18 کے سائز میں وہ نہ ملا تو پھر میں نے سروس کا ٹائر خرید لیا اور اسے لیکر دوبارہ وہیل الائنمنٹ کی پرانی دوکان چوہان وہیل الائنمنٹ پر چلا گیا جو کہ کریم چوک ٹاؤن شپ کے پاس ہی واقع ہے۔ وہاں وہیل الائنمنٹ بھی کروائی اور ٹائر بھی وہیں تبدیل ہو گیا۔ پھر سوچا تھوڑا سے بائک کے کیرئیر میں موڈیفیکیشن کروا لی جائے تو اس کیلئے ٹاؤن شپ 6 بلاک والی سڑک پر چٹا ڈینٹر کے پاس چلا گیا ۔ ان کی پرانی دوکان والے تو موڈیفیکیشن نہیں کرتے ان کے ہی ایک بھائی نے اسی سڑک پر چاندنی چوک کے قریب ہی نئی دوکان کھولی ہے وہ بھی اسی نام سے اور وہ یہ کام کرتے ہیں ۔ اسے میں نے بتایا کہ میں جینوئن کیرئیر میں تھوڑا اضافہ کرنا چاہتا ہوں اورایک سائیڈ باکس بھی بنوانا ہے۔ دونوں کاموں کا تین ہزار فائنل ہوا۔ پہلے میں نے سوچا تھا کہ یہ موڈیفیکیشن ایسی کرواؤں کہ نٹ بولٹ کا استعمال ہو اور جب چاہوں اسے جینوئن کیرئیر سے علیحدہ کردوں لیکن نٹ بولٹ والے کام میں اتنی مضبوطی نہیں ہوتی اس لئے ٹاؤن شپ مارکیٹ میں سےہی محمود آٹو سے ایک نیا جینوئن کیرئیر ایک ہزار روپے کا خریدا اور اسے ڈینٹر کو دے دیا کہ وہ اس میں تبدیلی کر دے تاکہ کل میں اسے بائک کے ساتھ فٹ کروا لوں۔ اس نے کہا کہ کل تین بجے تک وہ تیار کر دے گا۔ اگلا دن بھی بہت مصروفیت میں گزرا چھوٹی موٹی کئی چیزیں خریدنا پڑیں۔ بہت سی دوکانوں سے پتا کیا لیکن مجھے مکمل پنکچر کٹ نہیں مل رہی تھی۔ پھر بائکرز کے ایک واٹس ایپ گروپ میں ایک بھائی نے ایک دوکان کا بتایا جو کہ ٹاؤن شپ مارکیٹ کی مین سڑک پر گیارہ بارہ گلی میں سے ایک کے اندر واقع ہے ۔ ہے تو وہ سائیکل ورکس سٹور لیکن وہاں مکمل پنکچر کٹ مل گئی جس کی قیمت تقریبا ساڑھے سات تھی ۔ جب میں نے پمپ کو دیکھا تو مجھے ایسے لگا جیسے یہ بہت ہلکی کوالٹی کا ہے میں نے اس سے کہا کہ اس سے اچھی کوالٹی نہیں تو اس نے کہا کہ ابھی آپ اپنی بائک کی ہوا نکالو اور پھر اس سے بھر کر چیک کرو۔ میں نے اگلے ٹائر کی ہوا نکال کر چیک کیا تو پمپ نے دو منٹ بھی نہیں لگائے اور بغیر زور لگائے ہوا بھر دی۔ اس پمپ کا سائز بھی اتنا تھا کہ آسانی سے سائیڈ باکس میں سما سکتا تھا اورسکون سے بیٹھ کر ایک ہاتھ سے ہلکا سا زور لگا کر ہوا بھر ی جا سکتی تھی۔ ایک اور دوکان سے تین الاسٹک رسیاں لیں تاکہ سامان کو باندھا جا سکے جو کہ ساٹھ روپے فی عدد کے حساب سے ملیں۔ اس کام سے فارغ ہو کر دوبارہ ڈینٹر کے پاس آ گیا اس نے کیرئیر تیار کر لیا تھا لیکن فٹ کسی مکینک سے کروانا تھا۔ مکینک کے پاس پہلے والے کیرئیر کو کھلوانے اور دوسرے کو لگوانے کیلئے پہنچا تو کوئی مکینک جلدی سے ہاتھ نہ ڈالے اور کیرئیر کھولنے کے ہی ڈیڑھ دو سو مانگے اس لئے میں اپنے مکینک ظفر بھائی کے پاس آیا وہ بھی مصروف تھا اس لئے وہاں میں اس کی ہدایات کی روشنی میں خود ہی کام پر لگ گیا ۔ سوزوکی ریڈر کا کیر ئیر میں نے اپنی سپرنٹر پر لگوایا ہوا تھا اور اس کو کھولنا واقعی ہی مشکل تھا کافی دیر کھپنے کے بعد آخر کار کامیاب ہو گیا اور نیا کیرئیر اس کی جگہ پر لگا دیا لیکن کام پیچیدہ تھا جو کہ ظفر بھائی کی مدد کے بغیر بہت مشکل تھا۔ سو روپے اسے دینے کے بعد میں دوبارہ گرین ٹاؤن سے ٹاؤن شپ ڈینٹر کے پاس پہنچ گیا ۔ سائیڈ باکس بھی تیار تھا ۔ قریب ہی موجود ایک پینٹ شاپ سے ایک سو بیس کی سیاہ سپرے پینٹ کی بوتل خریدی اور سائیڈ باکس اور کیرئیر کو پینٹ کروایا۔ سادہ سادہ باکس اچھا نہیں لگ رہا تھا اس لئے ایک سٹیکر شاپ سے اپنے یو ٹیوب چینل کے مونو گرام کا سٹیکر بنوا کر اس پر چسپاں کر دیا۔ گرمی اور حبس بہت زیادہ تھا اور ساری بھاگ دوڑ میں پسینے سے شرابور ہو گیا کپڑوں کا بھی بہت برا حال تھا ۔ ان کاموں سے فارغ ہو کر مغرب کے بعد جب گھر پہنچا تو تھکن سے چور تھا اسلئے باقی کام کل پر رکھ لئے۔ اگلا دن بھی مصروف تھا اور خریداری میں پتا ہی نہ چلا کہ کب دوپہر ہو گئی۔ ڈیڑھ سو کا ایک یو ایس بی بلب بھی لیا تاکہ کیمپنگ کے دوران استعمال کیا جا سکے۔ جاننے والوں سے ہی میں نے تین پاور بنکس کا بھی انتظام کر لیا جن میں سے دو دس دس ہزار ایم اے ایچ کے اور ایک چھوٹا تھا۔ اگلا مرحلہ سامان کو بائک پر باندھنا تھا ۔ پنکچر کٹ اور ٹول کٹ تو سائیڈ باکس میں آ گئیں بلکہ کچھ اور چھوٹا موٹا سامان جیسے فالتو موبل آئل کی بوتل وغیرہ بھی اس میں آ گئے۔ ہمارے پاس دو سلیپنگ بیگز اور دو ہی کمر پر لٹکانے والے بیگ تھے۔ دونوں سلیپنگ بیگز اور ایک کمر پر لٹکانے والے بیگ کو جس میں ہمارا زیادہ تر سامان تھا اس کو کیرئیر پر باندھنے کی کوشش کی تو جلد ہی احساس ہو گیا کہ باندھ تو لیں گے لیکن دوران سفر یہ بار بار ہل کر بہت تنگ کرے گا ۔ پھر دماغ میں ایک بات آئی اور دونوں سلیپنگ بیگز اور کیمپنگ ٹینٹ کی اوپر والی فالتو شیٹ کو ایک تھیلا میں جو عام طور پر چینی وغیرہ کیلئے استعمال ہوتا ہے میں ڈال کر پیچھے باندھ دیا گیا اور زیادہ سامان والے بیگ کو اس کے اوپر باندھ دیا گیا ۔ دوسرا بیگ جو طلحہ نے کمر پر لٹکایا اس میں بس بارش سے بچت کا ایمرجنسی سامان تھا اور چند چھوٹی چھوٹی چیزیں۔تھیلا بائک پر بندھا ہوا کوئی اچھا تو نہیں لگ رہا تھا لیکن ظاہری حالت پر ہم نے فائدے کو فوقیت دی۔ اس کام سے فارغ ہو کر نہا دھو کر کپڑے تبدیل کیے۔ سفر میں آسانی کیلئے ٹراؤزر ٹی شرٹ کا استعمال کیا۔ اس کے بعد کھانا کھایا اور سب گھر والوں سے مل کر اور دعائیں لیکر شام سوا چھ بجے گھر سے روانہ ہو گئے۔ ایک اہم بات روانگی سے پہلے کچھ رقم بطور صدقہ کسی کو دے دی جو کہ ہر سفر سے پہلے میری عادت ہے اور اللہ تعالیٰ نے ہر سفر میں حفظ و امان میں رکھا۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#62
سامان کی تفصیلات:
موٹر سائیکل کے کاغذات، ڈرائیونگ لائسنس،اوریجنل نمبر پلیٹ، دوہیلمٹ ، ایکسٹرا انجن آئل، رسی جو عام طور پر چارپائی میں بھی استعمال ہوتی ہے، ایکسٹرا پلگ، پلگ اوپنر،مختلف سائز چابی ٹولز، چین لاکس، پلاس، رینچ، اچھی کوالٹی کا پیچ کس دو اور چار مونہہ والا، ایکسٹرا ٹیوب، موبائل چارجنگ پورٹ ساتھ یو ایس بی کیبل اور موبائل ہولڈر، ایکسٹرا کلچ تار، ایکسٹرا بریک کلچ لیور، ایکسٹرا پٹرول پائپ، تار کادو میٹر کا ٹکڑا، وائر لاک ، بائک کی سیٹ کو نرم بنانے کیلئےایک کم موٹائی والا تکیہ۔
موبائل، چارجر، ڈیٹا کیبل،میموری کارڈ، تین پاور بنک دو دس دس ہزار ایم اے ایچ والے اور ایک چھوٹا، یو ایس بی بلب، ہینڈ فری، شناختی کارڈ لازمی، پیسے، اے ٹی ایم کارڈ، کمر پر لٹکانے والا بیگ، کپڑے کم سے کم رکھنے ہیں کوشش کریں ٹراؤزر اور جینز وغیرہ رکھیں جو جلدی گندے نہ ہوں، شرٹ (اگر فل بازو ہوں تو زیادہ بہتر ہے شرٹ ہاف بازو ہوں تو بازو پر چڑھانے والے ٹائٹس، میرے ذاتی خیال میں بائک ٹور کیلئے ایک ڈریس پہنا ہو اور ایک ساتھ رکھا ہو)، اونی ٹوپی، انڈر ویئر ، بنیان، جیکٹ، برساتی اور پیرا شوٹ ٹراؤزر ساتھ احتیاط ہم نے دو پالیتھین شیٹس بھی رکھ لیں جن کو سر والے حصہ سے کاٹا گیا تھا، جرابیں، بیلٹ، لانگ جوگرز ، چپل جو پانی سے خراب نہ ہو، منہ پر لپیٹنے کیلئے میں نے رومال سائز کے کپڑے کے ٹکڑے لیکر ان کے ساتھ الاسٹک لگوایا تاکہ وہ ناک منہ اور داڑھی کو اچھی طرح کور کر سکیں، پرنا رومال جس کو بطور تولیہ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، پی کیپ، ، صابن، ہیئرآئل، شیمپو ، ٹوتھ برش پیسٹ، کنگھا ، واٹر بوتل، فیئر اینڈ لولی ونٹر فیئرنس کریم، گلوز،
سلیپنگ بیگز، اپنے سامان کو کور کرنے کیلئے واٹر پروف کپڑا یا شا پر،کیمپنگ ٹینٹ، ٹینٹ کی آؤٹر شیٹ، پنکچر کٹ، ٹائر کھولنے کا سامان، چھری، واٹر بوتل، صافی کپڑا، چند شاپنگ بیگز، سوئی دھاگہ، ادویات (پیناڈول، بروفن، پائیوڈین، سنی پلاسٹ، پٹی، روئی، گیسٹو فل ٹیبلیٹس، اینٹا میزول، جوشاندہ، اسپغول ساشے، موسپل ساشے، چیپ اسٹک، کچھ اور گولیاں تھیں جو کہ تھکن وغیرہ کے لئے استعمال ہوتی ہیں ان کا نام بھول گیا )
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#63
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#64
بائک کی ٹول کٹ اور کچھ ضروری سامان
omer6190
(Omer Javed)
#65
wah wah haroon bhai kya kehnay apke .. haroon bhai mobile charger jo bike p lagwaya us k bare zara bata dain kya perfomance hai uski mien lagwanay ka soch rha hn ..
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#66
شکریہ برادر۔ موبائل چارجر کی پرفارمینس ٹھیک ہے کسی بھی اچھے آ ٹو الیکٹریشن کی دوکان سے مل جائے گا لیکن کوشش کریں کہ بیٹری کم از کم چار ایمپیئر کی ہو۔
nomee2004
(nauman tariq)
#68
Ma ny Kaha Cha gy ho Bhai very deeply detail good....
Haroon Bhai zabardast, saman ki details par ke lag rha hai aap tour pe nahi jihad pe kashmir ja rhay hein.
nagar1
(nagar1)
#70
Bike pa jana jihad se km nahi ha
ajmalbutt
(ajmal mehmood)
#71
Zabardast Zabardast......
Very detailed things. Lagta hai Maza ayega.
Waiting....................
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#72
شکریہ جناب۔دوستوں کے فائدے کیلئے یہ معلومات شیئر کرتا ہوں۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#73
کوشش کرتا ہوں کہ چھوٹے موٹے سامان کے سلسلے میں خود کفیل رہیں۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#74
ان شاء اللہ۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#75
گھر سے تقریبا ً دو کلومیٹر کے فاصلے پر موجود شیل پمپ سے پٹرول ڈلوایا لیکن ٹینکی میں تھوڑی سی گنجائش رکھی تاکہ پٹرول چھلک نہ سکے۔ پھر اسی پمپ کی ٹائر شاپ سے دونوں ٹائروں میں ہوا بھری۔ مجھے اندازہ تھا کہ بائک پر وزن زیادہ ہے ایک تو پہاڑی علاقے کا سفر پھر اس پر دو سوار اور مزید سامان بھی اسلئے پچھلے ٹائر میں ہوا کا پریشر 50 رکھا تاکہ اونچی نیچی جگہوں پر وہیل کو نقصان نہ ہو جبکہ اگلے ٹائر میں ہوا کا پریشر 35 رکھا کیونکہ اس پر وزن کم ہی آتا ہے ۔اسکے بعد جناح ہسپتال کے قریب سے گزر کر کریم بلاک کو کراس کیا اور پھر سبزہ زار سے ہوتے ہوئے بند روڈ کی طرف مڑ گئے تاکہ براستہ شاہدرہ جی ٹی روڈ کی طرف جایا جا سکے۔ روانگی کے کچھ دیر بعد کی تصویر۔
raza988
(Ali Raza)
#76
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#77
بائک کے کیرئیر کی موڈیفیکیشن ۔
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#78
بہت شکریہ
haroonmcs26
(haroonmcs26)
#79
میں بائک احتیاط سے چلا رہا تھا اور سپیڈ چالیس سے ساٹھ کے درمیان تھی۔ کوئی ہمارے حلیے سے ہی اندازہ لگا سکتا تھا کہ ہم ٹور پر جا رہے ہیں۔ اس وجہ سے چلتے چلتے کئی بائک سواروں نے پوچھا بھی کہ کہاں جا رہے ہو۔ تقریباً مغرب کے وقت ہم شاہدرہ کو کراس کر رہے تھے۔ سوچا کچھ فاصلہ طے کرنے کے بعد نماز ادا کریں گے۔ شاہدرہ سے گوجرانوالہ کے درمیان کا حصہ کئی جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اس لئے بائکرز کو خاص طور پر رات کو بہت احتیاط کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے۔مریدکے کے پاس ایک پمپ کی مسجد میں نماز مغرب ادا کرنے کے بعد ہم دوبارہ روانہ ہو گئے۔ کچھ آگے ہلکی پھلکی بارش شروع ہو گئی لیکن بارش ایسی نہ تھی کہ ہم رک جاتے۔ کبھی چند بوندیں پڑنا شروع ہو جاتیں اور کبھی بند۔ بائک ٹور میں جو چیز بائکرز کو سب سے زیادہ پریشان کرتی ہے وہ بارش ہے۔ جب ہم سادھوکی کے پاس تھے تو بارش تیز ہو گئی اس لئے ایک پٹرول پمپ پر پناہ لینی پڑی ۔ میٹر ریڈنگ 23239۔ پمپ کا شیڈ زیادہ بڑا نہیں تھا اور وہاں بارش سے پناہ لینے والے ہم اکیلے ہی نہ تھے۔ بہت سے بائکرز اور کچھ گاڑیاں بھی تھیں۔ جب ہم نے دیکھا کہ ہوا کی وجہ سے پانی کی پھوار شیڈ کے نیچے بھی آ رہی ہے تو ہم نے جلدی سے پولیتھین شیٹ سے سامان کو ڈھانپ کر باندھ دیا اور اپنے اوپر بھی ایسی ہی دو شیٹس جو ہم نے بالخصوص ایسے موقع کیلئے رکھی تھیں اوڑھ لیں جن کو سر کی جانب سے تھوڑا کاٹ لیا گیا تھا تاکہ آسانی سے اوڑھی جا سکیں۔ ایک گھنٹے تک موسلا دھار بارش ہوتی رہی۔ ہم سوچ رہے تھے کہ شروع میں ہی یہ حالات ہیں تو آگے کیا ہو گا۔ موبائل پر کچھ کزنز اور رشتہ داروں سے رابطہ بھی تھا اور وہ ہمارے بائک ٹور کے فیصلے کے حق میں نہیں تھے لیکن جب ہم نکل ہی پڑے تھے تو ایسی بارش سے واپس مڑنے والے تو تھے نہیں۔ جب بارش رکی تو تقریباً نو بج چکے تھے اور یہ بارش ہمارے ایک گھنٹے کو کھا گئی تھی۔ سوچا نماز عشاء یہی پر ادا کر لی جائے ۔ پمپ کی ہی مسجد کے پاس بائک کو پارک کرکے نماز عشاء ادا کی اور اللہ کا نام لیکر پھر روانہ ہو گئے۔ پمپ پر بارش کے بعد کا منظر۔
nagar1
(nagar1)
#80
Haroon Bhai is trip se pehlay kya ap ne bike pe tour kia tha or kis year mein wo tours kia.